کئی بار شادیوں میں من پسند جہیز نہ ملنے پر دولہا اور اس کے گھر والوں کو ناراض ہوتے اور بارات واپس لے جاتے دیکھا گیا ہے۔ لیکن مدھیہ پردیش کے اجین میں ایک الگ ہی طرح کا معاملہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اجین کے بڑنگر علاقہ میں شادی کی تقریب میں ماحول انتہائی خوشگوار تھا۔ پھر اچانک دولہا اور اس کے گھر والے ناراض ہو گئے۔ دراصل انھوں نے ایک جگہ پر جہیز کا سامان رکھا ہوا دیکھا۔ انھوں نے پہلے ہی جہیز کے لیے منع کر دیا تھا اس لیے دلہن کے والدین کو بلا کر صاف صاف کہہ دیا کہ ’’آپ ہمیں جہیز دیں گے تو پھر ہم یہاں نکاح نہیں کر پائیں گے۔‘‘
بغیر جہیز لیے شادی کرنے کا پختہ ارادہ کرنے والے دولہے کا نام یامین منصوری ہے جن کا نکاح ثمینہ سے ہونا طے پایا تھا۔ جب باراتی دلہن کے گھر پہنچے تو دولہا یامین اور اس کے والد شہزاد خاں منصوری نے کچھ برتن رکھے ہوئے دیکھے۔ پھر انھوں نے دلہن کے والد ذاکر منصوری کو بلایا اور کہا کہ ’’اگر آپ نے جہیز دیا تو ہم نکاح نہیں کریں گے۔‘‘ دلہن کے والدین نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ’’شگون کے طور پر 5 برتن رکھ لیجیے۔‘‘ لیکن لڑکے والوں نے صاف منع کر دیا۔
دولہا اور اس کے گھر والوں کے پختہ ارادہ کو دیکھتے ہوئے بالآخر بغیر جہیز کے ہی نکاح کا عمل انجام پایا۔ بعد ازاں اس شادی کی تقریب میں موجود سبھی میزبان اور مہمان دولہے کے فیصلہ کی تعریف کرتے ہوئے نظر آئے۔