ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دیے جانے کی ضد پر قائم پرمہنس آچاریہ 2 اکتوبر کو 12 بجے ایودھیا کی سریو ندی میں جَل سمادھی لینے والے ہیں۔ اس تعلق سے انھوں نے کئی دنوں پہلے ہی اعلان کر دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر 2 اکتوبر کو 12 بجے تک ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار نہیں دیا گیا تو وہ جَل سمادھی لیں گے۔ اب ان کی حمایت میں ہندو مہاسبھا بھی کھڑا نظر آ رہا ہے۔ اس ہندو تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ سریو ندی میں پرمہنس آچاریہ کے ساتھ ایک لاکھ ہندو مہاسبھا کارکنان بھی جَل سمادھی لیں گے۔ اس دوران پولیس نے سیکورٹی سخت کر دی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی حال میں پرمہنس آچاریہ کو جَل سمادھی سے روکا جائے گا۔

ہندو مہاسبھا کے قومی جنرل سکریٹری دیویندر پانڈے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرمہنس آچاریہ کا مطالبہ جائز ہے جسے فوری طور پر مان لیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی ہندو مہاسبھا نے اعلان کر دیا ہے کہ ملک بھر سے تقریباً ایک لاکھ کارکنان سریو ندی میں اپنی جان دینے کو تیار ہیں۔ ہزاروں کارکنان یکم اکتوبر کو ہی ایودھیا پہنچ گئے اور ہزاروں کارکنان راستے میں ہیں۔ دیویندر پانڈے نے ساتھ ہی کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے ہمارا وجود ختم ہو رہا ہے۔ ہم ندی میں جا کر سانس روکیں گے اور اپنی جان دیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ ملک ہمیشہ قربانی چاہتا ہے۔‘‘