فرانس میں ایک ایسی رپورٹ آئندہ 5 اکتوبر کو منظر عام پر آنے والی ہے جس پر خوب ہنگامہ ہونے کی امید ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق فرانس کے متعدد چرچ کو لے کر سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 1950 سے فرنچ کیتھولک چرچ کے اندر ہزاروں کی تعداد پیڈوفائل (بچوں کے اوپر گندی نظر رکھنے والے، ان کا جنسی استحصال کرنے والے لوگ) سرگرم تھے۔ ایک کمیشن کے ذریعہ اس تعلق سے تفصیلی رپورٹ تیار کی گئی ہے جس کا اجراء منگل کے روز ہوگا، لیکن اس سے پہلے کمیشن کے سربراہ نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو اس کے بارے میں اہم جانکاری دی۔
خبروں کے مطابق جو تحقیقی رپورٹ تیار ہوئی ہے اس میں 2900 پادری اور 3200 چرچ کے دیگر اراکین کا تذکرہ ہے جو بچوں پر گندی نظر رکھتے تھے۔ کمیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ کم از کم تعداد ہے، یعنی یہ اور زیادہ ہوگی۔ رپورٹ چرچ، عدالت اور پولس آرکائیو کے ساتھ ساتھ گواہوں کے انٹرویو کی بنیاد پر ڈھائی سال کی تحقیق کا ثمرہ ہے۔ تقریباً 2500 صفحات کی اس رپورٹ میں جرائم پیشوں اور متاثرین دونوں کی جانکاری دی گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چرچ کے اندر یہ پیڈوفائل کس طرح سرگرم رہے، یا پھر کس کلچرل ٹول کا استعمال کیا۔ رپورٹ جاری ہونے کے بعد فرانس میں تنازعہ کھڑا ہونے کا اندیشہ ہے، اور اس کا اثر دیگر ممالک پر بھی پڑ سکتا ہے۔