2007 میں پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا متنازعہ کارٹون بنانے والے کارٹونسٹ لارس ولکس کی ایک سڑک حادثہ میں موت ہو گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق 75 سالہ لارس ولکس اتوار کے روز کار سے کہیں جا رہے تھے جب جنوبی سویڈن کے مارکریڈ قصبہ میں ان کی کار پلٹ کر سڑک کے دوسری طرف چلی گئی، اور پھر دوسری جانب سے آ رہی ٹرک کی اس کار سے ٹکر ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ لارس ولکس کے ساتھ جو دو سیکورٹی گارڈس تھے، حادثہ میں ان کی بھی موت ہو گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق ٹکر کے بعد کار اور ٹرک دونوں میں آگ لگ گئی تھی۔ ٹرک کا ڈرائیور اس واقعہ میں شدید زخمی ہوا اور جھلس گیا۔ یہ ایک حادثہ معلوم پڑ رہا ہے، لیکن پولس اسے مشتبہ مان کر چل رہی ہے کیونکہ سویڈش کارٹونسٹ کو لگاتار دھمکیاں ملتی رہتی تھیں اور دو بار تو ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا۔ پہلا حملہ 2011 میں پنسلوینیا کے رہنے والے کولین لاریز نے کیا تھا، اور دوسرا حملہ 2015 میں ڈنمارک کی راجدھانی کوپن ہیگن میں عمر الحسینی نامی بندوق بردار نے کیا تھا۔ ملنے والی دھمکیوں کی وجہ سے ہی ولکس کو 2 سیکورٹی گارڈ دیے گئے تھے۔ متنازعہ کارٹون کی وجہ سے ولکس کو پوری دنیا میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ستمبر 2007 میں القاعدہ نے ان کا سر لانے والے کو ایک لاکھ ڈالر دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔