آسام حکومت کے ذریعہ راجیو گاندھی نیشنل پارک کا نام بدل کر اورنگ نیشنل پارک کیے جانے کے بعد ہنگامہ شروع ہو گیا ہے اور کانگریس نے اس قدم کو ناقابل قبول ٹھہرایا ہے۔ راجیو گاندھی نیشنل پارک کا نام بدلے جانے پر کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور انھوں نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ’’جب آسام میں کانگریس کی حکومت بنے گی تو پہلے ہی دن ہم اس پارک کا نام سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے نام پر رکھیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے اس عمل کے لیے آر ایس ایس نظریات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستانی ثقافت ہمیں آر ایس ایس کے برعکس شہیدوں کی عزت کرنا سکھاتی ہے۔‘‘
دراصل آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کی قیادت میں آسام کابینہ نے بدھ کو اورنگ نیشنل پارک سے راجیو گاندھی کا نام ہٹا دیا تھا۔ نام ہٹانے کے فیصلے کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ قبائلی طبقہ کے مطالبات کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس پارک کو 1985 میں زولوجیکل گارڈن کی منظوری دی گئی تھی اور سال 1999 میں اسے نیشنل پارک قرار دیا گیا تھا۔ برہمپتر ندی کے شمالی کنارے پر بسے اس پارک میں رائل بنگال ٹائیگر، پگمی ہاگ، انڈین رائنو اور جنگلی ہاتھیوں جیسے کئی جانور رہائش پذیر ہیں۔ جلد ہی اس نیشنل پارک کے دروازے پر لگا ’راجیو گاندھی اورنگ نیشنل پارک‘ کا بورڈ ہٹا دیا جائے گا۔