اتر پردیش کی یوگی حکومت کے خلاف لگاتار آواز اٹھانے والی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی مرکز کی مودی حکومت کو بھی اکثر تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں۔ رسوئی گیس کی قیمت میں اضافہ کے اعلان کے بعد پرینکا نے ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے اور سوال اٹھایا ہے کہ اگر رسوئی گیس کی قیمت ہر مہینے بڑھائی جا رہی ہے، تو پھر گنّے کی قیمت تین سال سے کیوں نہیں بڑھائی گئی۔

پرینکا گاندھی نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت رسوئی گیس کی قیمت ہر مہینے بڑھا رہی ہے۔ پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں تو 4-3 مہینے میں 70-60 بار بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن کسان کے گنّے کی قیمت 3 سال سے نہیں بڑھی؟‘‘ یہاں قابل ذکر ہے کہ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی گنّے کی قیمت کو لے کر پہلے بھی کئی بار آواز اٹھا چکی ہیں۔

بہر حال، اس سے قبل پرینکا نے لگاتار بڑھ رہی مہنگائی کو لے کر بذریعہ ٹوئٹ مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے لکھا تھا کہ ’’وزیر اعظم جی، آپ کی حکومت میں دو ہی طرح کا ’وِکاس‘ ہو رہا ہے: ایک طرف آپ کے کھرب پتی دوستوں کی آمدنی بڑھتی جا رہی ہے۔ دوسری طرف عام لوگوں کے لیے ضروری سامانوں کی قیمت بڑھتی جا رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’اگر یہی وِکاس ہے تو اس وِکاس کو اوکاش (چھٹی) پر بھیجنے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘