اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا نے ’یو اے پی اے‘ کے تحت جیل میں بند عمر خالد کی ایک مسکراتی ہوئی تصویر اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے ’’13 مہینے اور اب بھی مسکرا رہا ہے، اب بھی پیارا ہے، اب بھی مثبت ہے، اب بھی مطالعہ کر رہا ہے، اب بھی لکھ رہا ہے، کوئی غصہ نہیں، کسی طرح کی فکر نہیں، اب تک ٹوٹا بھی نہیں۔ ڈاکٹر عمر خالد اس نسل کا سب سے قابل ترغیب ہندوستانی ہے۔‘‘
دراصل مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو طنز کا نشانہ بنانے کے لیے مشہور اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا نے عمر خالد کی تصویر شیئر کر کے ایک بار پھر رائٹ وِنگ سیاست کرنے والوں پر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے عمر خالد کی تصویر کے ذریعہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے کبھی شکست نہیں مانتے۔ وہ ہر مشکل کا مقابلہ کرتے ہیں اور ہر حال میں مسکراتے رہتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ جے این یو طلبا لیڈر عمر خالد کو دہلی پولس نے دہلی فسادات کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ فروری 2020 میں ہوئے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں عمر خالد سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ عمر خالد کی ضمانت عرضی پر لگاتار سماعتیں ہو رہی ہیں اور 12 اکتوبر کو بھی سماعت ہوئی۔ آئندہ سماعت کے لیے 2 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔