متھرا واقع شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسجد کے قریب موجود تقریباً 250 گھروں پر ریلوے انتظامیہ نے بلڈوزر چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ریلوے نے شری کرشن جنم بھومی سے ملحق شاہی عیدگاہ مسجد کے پاس ریلوے لائن کے نزدیک موجود 250 سے زائد گھروں پر نوٹس چسپاں کر دیا ہے۔ اس نوٹس میں گھر منہدم کیے جانے کا تذکرہ ہے۔ ریلوے کی اس کارروائی کے خلاف مسلم بستی میں احتجاج کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔
دراصل متھرا ورنداون ریلوے لائن کی دونوں طرف مسلم بستی موجود ہے۔ انہی بستیوں میں 250 سے زائد گھروں پر انہدامی نوٹس لگایا گیا ہے۔ ریلوے کی اس کارروائی کے خلاف مسلم طبقہ میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس سلسلے میں کچھ لوگوں نے جمعرات کو ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات بھی کی تھی۔ ریلوے نے مکانات کو نشان زد کر جو نوٹس لگایا ہے اس میں گھر خالی کرنے کے لیے 21 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا لیڈر دنیش شرما نے وزیر ریل سے تجاوزات ہٹانے سے متعلق شکایت کی تھی۔ متھرا ورنداون ریلوے لائن کو بہتر کرنے کے لیے حکومت بھی تجویز پاس کر چکی ہے اور ممکنہ انہدامی کارروائی کو اسی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ بستی کے لوگ اس کارروائی سے پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ 15 دن پہلے بجلی کاٹ دی گئی، اور اب یہ نوٹس لگا دیا گیا ہے۔