اتر پردیش کے متھرا میں آج ہر طرف سخت پہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 6 دسمبر یعنی سوموار کی صبح سختیاں سبھی دن سے زیادہ رہیں۔ سیکورٹی اہلکار کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پوری طرح مستعد نظر آئے۔ اس درمیان ’شری کرشن جنم بھومی مندر‘ کے سامنے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے والے 4 مشتبہ افراد کو پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق چاروں شری کرشن جنم بھومی کے صدر دروازے پر کھڑے ہو کر نعرے بازی کر رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے وہ متنازعہ باتیں کر رہے تھے۔ ان کی حرکتوں کو دیکھ کر سیکورٹی اہلکار سرگرم ہوئے اور انھیں اپنی گرفت میں لے لیا۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ ان چاروں کا تعلق کس تنظیم یا ادارے سے ہے۔ پولس حراست میں لیے گئے لوگوں سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے تاکہ تفصیل معلوم ہو سکے۔ پوچھ تاچھ میں یہ ضرور پتہ چلا ہے کہ سبھی برسانا کے رہنے والے ہیں۔
غور طلب ہے کہ کچھ ہندو تنظیموں نے متھرا واقع شاہی عیدگاہ مسجد کے اندر 6 دسمبر کو بھگوان شری کرشن کے بچپن کی شکل (بال گوپال) والی مورتی نصب کرنے اور جلابھشیک کی بات کہی تھی۔ اس اعلان کے بعد سے ہی احتیاطاً ہر جگہ پولس کا پہرہ بڑھا دیا گیا۔ شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی تاکہ امن و امان کی فضا کو نقصان نہ پہنچے۔