کانگو میں ایک قتل معاملہ پر سماعت کے بعد فوجی عدالت نے 50 لوگوں کو سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ یہ اقوام متحدہ سے جڑے مائیکل شارپ اور جیدا کیٹلان کے قتل سے جڑا معاملہ ہے۔ ان دونوں کا کسائی علاقہ میں تقریباً پانچ سال قبل قتل کر دیا گیا تھا جس کے تعلق سے ایک فوجی عدالت نے 50 لوگوں کو موت کی سزا سنائی ہے۔ کسائی آکسیڈنٹل ملٹری کورٹ کے سربراہ بریگیڈیر جنرل جین پاؤلن نتشایوکولو نے سنیچر کے روز کہا کہ 54 ملزمین میں سے ایک افسر کو حکم کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں 10 سال جیل کی سزا سنائی گئی، بقیہ کو بری کر دیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جن 50 لوگوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے، ان میں سے کسی کی بھی موت نہیں ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگو نے 2003 کے بعد موت کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ یعنی عدالت نے بھلے ہی سزائے موت سنائی ہے، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوگا۔ اس کی جگہ پر سبھی کو عمر قید کی سزا ملے گی۔
غور طلب ہے کہ امریکہ کے شارپ اور سوڈین کی کیٹلان کا 12 مارچ 2017 کو قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ کسائی علاقہ میں سرگرم ملیشیا کاموینا نساپو کے نمائندوں کے ساتھ دورے پر گئے تھے۔ اقوام متحدہ کے یہ دونوں ماہرین سیکورٹی کونسل کی جانب سے کسائی میں تشدد کی جانچ کر رہے تھے۔ ان کی لاش قتل کے دو ہفتے بعد ایک قبر سے برآمد ہوئی تھی۔