سوموار کی شب اچانک فیس بک، انسٹاگرام اور وہاٹس ایپ نے کام کرنا بند کر دیا تھا، جس سے صارفین کو کئی طرح کی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تقریباً 6 گھنٹے تک لوگ بھی پریشان رہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذمہ داران بھی مسئلہ کا حل تلاش کرنے میں لگے رہے۔ پھر جب دیر رات تقریباً 3 بجے فیس بک نے کام کرنا شروع کیا تو سبھی نے راحت کی سانس لی۔ سروس بحال ہونے کے بعد فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے ہوئی پریشانی کے لیے صارفین سے معافی مانگی اور کہا ’’میں جانتا ہوں کہ آپ جن کی پروا کرتے ہیں، ان سے جڑے رہنے کے لیے ہماری خدمات پر کتنا انحصار کرتے ہیں۔‘‘

بہر حال، ان چھ گھنٹوں میں زکربرگ کو 7 ارب ڈالر (تقریباً 52212 کروڑ روپے) کا نقصان اٹھانا پڑا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ وہ دنیا کے سب سے امیر افراد کی فہرست میں ایک پائیدان نیچے کھسک گئے۔ بلومبرگ بلینیئر انڈیکس کے مطابق زکربرگ بل گیٹس سے نیچے پانچویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ ویسے زکربرگ کی دولت میں گزشتہ کچھ دنوں سے ہو رہی کمی کو محسوس کیا جا رہا تھا، لیکن گزشتہ شب 6 گھنٹوں میں انھیں زوردار جھٹکا لگا۔ بتایا جاتا ہے کہ 13 ستمبر سے اب تک زکربرگ کی دولت میں تقریباً 19 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔ امریکی شیئر بازار میں فیس بک کا شیئر بھی زوال کا شکار ہوا ہے۔ شیئر میں 5 فیصد تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔