کرناٹک میں جاری حجاب تنازعہ کے درمیان 30 مارچ کو 7 اگزامنرس (ممتحن) کو معطل کیے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان ممتحنوں نے طالبات کو کلاس کے اندر حجاب پہننے کی اجازت دی تھی۔ اس تعلق سے کرناٹک کے وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بی سی ناگیش نے کہا کہ ’’مجھے جتنی جانکاری ملی ہے، اس کے مطابق 7 ممتحن کو معطل کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کو ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل نہ کرنے کے سبب معطل کیا گیا اور انھیں ڈیوٹی پر واپس نہیں لیا گیا۔‘‘
اس سے قبل 29 مارچ کو کرناٹک کے اڈوپی ضلع کی 40 مسلم طالبات نے پہلا پری-یونیورسٹی امتحان چھوڑ دیا۔ طالبات کا کہنا تھا کہ حجاب تنازعہ کو لے کر حال میں آئے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس حکم سے مایوس ہیں جس میں اسکول میں حجاب پہن کر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 29 مارچ کو امتحان چھوڑنے والی طالبات میں کنڈاپور کی 24 لڑکیاں، بندور کی 14 لڑکیا اور اڈوپی سرکاری کنیا پی یو کالج کی 2 لڑکیاں شامل ہیں۔
غور طلب ہے کہ جن طالبات نے پری-یونیورسٹی امتحان چھوڑا ہے وہ حجاب سے متعلق قانونی لڑائی میں شامل تھیں۔ ان لڑکیوں نے اس سے پہلے پریکٹیکل امتحان بھی چھوڑ دیے تھے۔ بہرحال، 29 مارچ کو کچھ طالبات حجاب پہن کر امتحان دینے پہنچی تھیں لیکن انھیں کلاس میں داخلے کی اجازت نہیں ملی۔ حالانکہ کچھ پرائیویٹ کالجوں نے مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت دی۔