روہنگیا مسلمانوں پر ہو رہے حملوں اور مظالم میں ایک نیا باب آج اس وقت جڑ گیا جب بنگلہ دیش میں ان پر اندھا دھند فائرنگ ہوئی۔ 22 اکتوبر (جمعہ) کی صبح ہوئی اس فائرنگ میں 7 افراد کی ہلاکت کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ یہ اطلاع نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بنگلہ دیش پولس کے حوالے سے دی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق نشانہ روہنگیا پناہ گزیں کیمپ میں موجود مدرسہ کو بنایا گیا۔ جمعہ کے روز ہوئی اس فائرنگ میں 4 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جب کہ 3 کی موت اسپتال میں ہوئی۔ سیکورٹی فورس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے صبح تقریباً 4 بجے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ اُکھیا میں کیمپ نمبر 18 کے بلاک ایچ-52 واقع مدرسہ میں پیش آیا۔ حملہ کی وجہ کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔

غور طلب ہے کہ بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں دنیا کا سب سے بڑا روہنگیا پناہ گزیں کیمپ ہے۔ یہاں تقریباً 10 لاکھ روہنگیا مسلم پناہ لیے ہوئے ہیں۔ یہ روہنگیا 2017 میں اپنے اوپر ہو رہے مظالم سے بچنے کے لیے میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش پہنچے تھے۔ ان روہنگیا مسلمانوں کو خلیج بنگال میں موجود ایک جزیرہ پر بسانے کی کوشش بھی شروع ہو گئی ہے۔ اس تعلق سے اقوام متحدہ اور بنگلہ دیش حکومت کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط بھی ہو گیا ہے۔