رام دھن تیواری اتر پردیش کے گونڈہ کوتوالی دیہات کے سالپور بازار میں رہتے ہیں۔ آج کل ان کی خوب شہرت ہو رہی ہے۔ وجہ ہے ان کی 8 سالہ بیٹی رِیا جو کہ درجہ 3 میں پڑھتی ہے۔ رِیا کی خوبی یہ ہے کہ وہ دنیا کے سبھی بر اعظم، بر صغیر، سبھی ممالک کی راجدھانی، وہاں کی کرنسی، ہندوستانی ریاستوں کی راجدھانی ذہن نشین کیے ہوئی ہے۔ دراصل رِہا کا دماغ جانکاریوں کا ایک خزانہ ہے۔ اسے ترک نسل، غلام اور مغل نسل کے سبھی حاکموں کے بارے میں بھی جانکاری ہے۔ اسے گریجویٹ سطح کے بھی کئی سوالات کے جوابات معلوم ہیں، اور اسی لیے وہ علاقے میں ’گوگل گرل‘ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔
رِیا کے والد رام دھن تیواری پرائمری اسکول جوتیا، بیلہری میں اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدہ پر تعینات ہیں۔ وہ بیٹی کے بارے میں بتاتے ہیں کہ 2 سال کی عمر سے ہی اس نے کتابوں کا مطالعہ شروع کر دیا تھا۔ وہ کتابیں پڑھتی تھی اور کوئی تجسس پیدا ہوتا تو رشتہ داروں سے اس کے بارے میں پوچھتی بھی تھی۔ والد تیواری کا کہنا ہے کہ رِیا کی یادداشت بہت اچھی ہے، اور ایک بار پڑھی ہوئی چیز وہ بھولتی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تیسرے درجہ میں پڑھنے والی رِیا انٹرمیڈیٹ تک کی کتابیں بہ آسانی پڑھ لیتی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس سال ہوئے ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ کے 50 فیصد سے زیادہ سوالوں کا رِیا نے صحیح جواب دیا ہے۔ رِیا کی اس صلاحیت کا سہرا اب پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔