بہار میں متنازعہ بیانات دینے کا ایک سلسلہ چل پڑا ہے۔ کبھی ’رام چرت مانس‘ پر سوال اٹھایا جاتا ہے، تو کبھی راون کو رام سے بڑا ٹھہرایا جاتا ہے۔ تازہ بیان نتیش حکومت میں وزیر اشوک چودھری کا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ برہمنوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں دلتوں نے ہندو مذہب چھوڑ کر مذہب اسلام اختیار کیا۔ اشوک چودھری کا کہنا ہے کہ ’’90 فیصد مسلم دلت تھے جو برہمنوں کی وجہ سے مسلم بنے۔ ان دلتوں نے برہمن وادی نظام سے پریشان ہو کر مذہب اسلام کا دامن تھاما۔‘‘

اشوک چودھری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہندوستان میں جو مسلمان ہیں، ان میں دلتوں کی کثرت ہے۔ وہ نہ امریکہ سے آئے ہیں اور نہ لندن سے۔ وہ یہیں کے رہنے والے ہیں۔ برہمن وادی نظام میں جب دلتوں کو چھوا چھوت کا سامنا کرنا پڑا، انھیں بے عزت کیا گیا، تو وہ مسلمان بن گئے اور کچھ لوگ بودھ بھی بنے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مسلمانوں میں چھوا چھوت نہیں اس لیے دلتوں نے اس مذہب کو اپنایا۔ 90 فیصد مسلمان تو اس ملک میں مذہب تبدیل کرنے والے لوگ ہیں۔‘‘

دراصل رمضان میں بہار کے سرکاری دفاتر میں مسلم ملازمین کو ایک گھنٹہ پہلے آنے اور ایک گھنٹہ پہلے جانے کی سہولت دی گئی ہے۔ اس قدم کی بی جے پی لیڈران مخالفت کر رہے ہیں۔ حالانکہ اشوک چودھری کا کہنا ہے کہ ’’اس میں نیا کچھ نہیں، یہ تو بہت پہلے سے ہو رہا ہے۔ بی جے پی والے تو کسی بھی کام میں ہندو-مسلم کر دیتے ہیں۔‘‘