پنجاب کے گاؤں ’تارے والا‘ میں جمعہ کی صبح غم و اندوہ اور چیخ و پکار کا عالم دیکھنے کو ملا۔ یہاں ایک ہی گھر سے تین میت آخری رسوم کے لیے شمشان گھاٹ لے جائی گئیں۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ 55 سالہ کسان منگت سنگھ عرف منگو جب گھر میں لگے ’ٹلو پمپ‘ کو چلا کر نہانے لگا تو اسے اچانک کرنٹ کا جھٹکا لگا۔ اس کی خراب حالت دیکھ گھر کے لوگ فوراً قریبی اسپتال لے گئے جہاں جانچ کے بعد ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

منگو کی موت سے بے حال رشتہ دار جب اس کی لاش لے کر گھر پہنچے تو بیٹے کی میت دیکھ اس کی ماں ہرو بائی بیہوش ہو گئی۔ ضعیف ماں کی حالت نہیں سنبھلی تو گھر والے اسے بھی لے کر اسپتال بھاگے۔ لیکن بیٹے کی موت کا غم وہ برداشت نہیں کر سکی اور اسپتال کے ڈاکٹر نے اس کے بھی انتقال کی تصدیق کر دی۔ بعد ازاں والد اور دادی کے موت کی خبر نے 15 سالہ لکھوندر کور کو شدید صدمہ پہنچا دیا۔ اس کی طبیعت بھی بگڑنے لگی اور جب اسے ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو ایک بار پھر ڈاکٹروں نے موت کی اطلاع دی۔

کچھ ہی گھنٹے کے اندر گھر میں ہوئیں تین اموات نے اس گھر کے ساتھ ساتھ پورے گاؤں میں غم کی لہر دوڑا دی۔ ایک مقامی باشندہ نے بتایا کہ لکھوندر کی ماں دو سال پہلے فوت کر چکی ہے اور اب گھر میں صرف منگو کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا بچ گیا ہے۔