نئی دہلی: گزشتہ دنوں مشہور تخلیقی نقاد اور معروف صحافی حقانی القاسمی کے والد مرحوم عبدالصمد صاحب کے ایصال ثواب کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد مبشر کے ابوالفضل انکلیو واقع رہائش گاہ پر تعزیتی نشست منعقد ہوا۔ اس تعزیتی نشست اور مجلس ایصال ثواب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ ’’مرحوم عبدالصمد کی زندگی بڑی مومنانہ تھی۔ وہ بینک کے سودی نظام کو بہت کراہت سے دیکھتے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے اپنے گاؤں بگڈھیرا میں غیر سودی بینک قائم کیا، وہ بھی 40 سال پہلے۔‘‘
ماہنامہ ’یوجنا‘ کے مدیر عبدالمنان نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ عبدالصمد مرحوم صوم و صلوۃ اور اوراد و وظائف کے بہت پابند تھے۔ بلند اخلاق، طبعی شرافت اور سادگی کے پیکر تھے۔ وقت کی بہت قدر کرتے تھے۔ وہ ایسی دولت کے مالک تھے جس پر اردو برادری کو ناز ہے۔ وہ دولت ان کی نیک اولاد ہے جسے دنیا حقانی القاسمی کے نام سے جانتی ہے۔
اس موقع پر حقانی القاسمی نے کہا کہ ’’وہ صرف میرے ابو نہیں تھے بلکہ استاد بھی تھے۔ اردو، انگریزی، ریاضی وغیرہ میں نے ان سے ہی پڑھی۔ وہ میٹرک پاس تھے مگر آج کے اعلی ڈگری یافتگان سے زیادہ مطالعاتی وسعت تھی۔ رسائل کا ان کے پاس بہت بڑا ذخیرہ تھا۔‘‘ اس تعزیتی نشست میں ’قندیل‘ کے مدیر عبدالباری قاسمی، ڈاکٹر نعمان قیصر، مولانا عمار جامی قاسمی، مشہور شاعر عطا عابدی وغیرہ نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ ڈاکٹر منظر امام کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔