نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ٹریننگ اینڈ نان فارمل ایجوکیشن میں 4 روزہ ’پرفارمنگ آرٹس ورکشاپ‘ کا اختتامی سیشن فیکلٹی آف ایجوکیشن کے نیو ہال میں منعقد ہوا۔ جامعہ کی روایت کے مطابق پروگرام کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا۔ ورکشاپ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر انصار احمد نے حاضرین اور زیر تربیت معلمین کا خیر مقدم کیا اور ورکشاپ کی مختصر رپورٹ پیش کی۔
اس موقع پر صدر شعبہ پروفیسر ناہید ظہور نے سبھی زیر تربیت معلمین و معلمات کو ورکشاپ مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ اب تدریس میں پرفارمنگ آرٹس کی شمولیت ایک لازمی جز کے طور پر ہو گئی ہے۔ ہمیں تدریس میں چہرے کے خد و خال، باڈی لینگویج، اشاروں و کنایوں کے ساتھ تھیٹر اور ڈراموں کے ذریعے تدریس کو موثر و جامع بنانے پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نئی نسل کی آموزش کے طریقوں میں اب دور رس تبدیلیاں آئی ہیں جس کے مطابق اب اساتذہ کو بھی خود کو حسب حال بنانے کی ضرورت ہے۔
ورکشاپ میں زیر تربیت معلمین نے اپنے تاثرات ظاہر کیے اور پیش کیے گئے موضوعات کو سراہا۔ اس موقع پر جامعہ کے اسسٹنٹ پراکٹر ڈاکٹر محمد اسجد انصاری بھی موجود تھے۔ پروگرام میں زیر تربیت معلمین نے پرفارمنگ آرٹس کے ذریعے ایک ڈرامہ بھی پیش کیا جسے حاضرین نے خوب پسند کیا۔ ورکشاپ میں دہلی کے مختلف تعلیمی اداروں اور دانش گاہوں سے منسلک متعلقہ مضمون کے ماہرین کو مدعو کیا گیا تھا تاکہ ورکشاپ کو کارآمد بنایا جا سکے۔