مصر میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے تحریر اور ان کے مبارک خون سے مزین قرآن پاک کی نقاب کشائی کی گئی ہے۔ فرانسیسی اسکالر و محقق ایلیونور سیلارڈ، جو عربی پیالوگرافی (قدیم نوشتوں کا مطالعہ)، خصوصاً قرآنی نسخوں میں خاص دلچسپی رکھتی ہیں، انھوں نے مصر کی نیشنل لائبریری تک رسائی حاصل کی اور پھر نایاب جواہر یعنی حضرت عثمانؓ کے ہاتھ سے تحریر کردہ قرآن پاک کی نقاب کشائی کا فخر حاصل کیا۔

سیلارڈ نے ’دی نیو ارب‘ میں لکھا ہے کہ ’’برسوں کی کوششوں کے بعد بالآخر مجھے ایک بہت ہی خاص مخطوطہ دیکھنے کی اجازت ملی۔ ایک یادگار قرآنی نسخہ جو اسلام کی ابتدائی صدیوں میں لکھا گیا تھا اور قاہرہ کی قدیم ترین مسجد میں دریافت ہوا تھا، جو عمرو بن العاص نے بنوایا تھا۔‘‘ یہ دلچسپ نسخہ خلیفہ عثمان ابن عفان کے خون سے آلود ہے کیونکہ اسلامی تاریخ کے واقعات بتاتے ہیں کہ اسے پڑھتے ہوئے ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔

سیلارڈ لکھتی ہیں ’’ہم کتاب کھولتے ہیں اور احتیاط سے صفحات کو پلٹنا شروع کرتے ہیں۔ ابتدائی قرآنی نسخوں (جو بیشتر عمودی ہوتے تھے) کے برعکس اس نسخے کے بڑے پتّے (صفحات) تقریباً مربع اور قدرے افقی ہیں۔‘‘ وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’یہ اس بات کا ثبوت ہو سکتا ہے کہ یہ دیگر ابتدائی قرآن کے مقابلے بعد میں تیار کیا گیا تھا۔ شاید آٹھویں صدی عیسوی کے اوائل میں۔‘‘ ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ یہ مخطوطہ ایک دیگر ممتاز نسخہ (شاید فاطمی قرآن) سے لیے گئے پتّوں سے مکمل کیا گیا تھا۔