سیارہ مریخ کو لے کر سائنسداں ہمیشہ کوئی نہ کوئی نیا تجربہ کرتے رہتے ہیں۔ مریخ پر لوگوں کو بسانے کے لیے کوششیں بھی لگاتار جاری ہیں۔ اس تعلق سے اسرائیل میں ایک پیش رفت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جنوبی اسرائیل کے ایک ریگستان میں مریخ سے ملتا جلتا ماحول تیار کر کے 6 سائنسدانوں کی ٹیم وہاں رکھی گئی ہے۔ اس جگہ پر ایک ایکسیڈیشن بیس، رووَر اور سولر پینل موجود ہے۔ چھوٹی چھوٹی پہاڑیوں، پتھریلے علاقے اور لال ماحول والا یہ علاقہ دیکھنے میں بالکل مریخ سیارہ کی طرح ہی لگتا ہے۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق ریگستان میں ریمن کریٹر کے پاس 5 مردوں اور ایک خاتون پر مبنی ٹیم ٹھہری ہوئی ہے۔ یہ سائنسداں اس بات کا تجربہ کر رہے ہیں کہ مریخ پر تقریباً ایک مہینہ وقت گزارنا کیسا ہو سکتا ہے۔ درحقیقت یہ سائنسداں AMADEE-20 پروگرام کا حصہ ہیں، جسے آسٹرین اسپیس فورم، اسرائیلی اسپیس ایجنسی اور مقامی گروپ ڈی-مارس مل کر انجام دے رہے ہیں۔
آسٹرین اسپیس کے ڈائریکٹر گرنوٹ گرومر کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس کم پیسہ خرچ کر جلد سیکھنے کا ایک انتظام موجود ہے۔ ہم یہاں جو بھی غلطی کریں گے، اس سے سبق لیں گے تاکہ مریخ پر یہ غلطی نہ دہرائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ رہائش اس زمین پر سب سے مشکل اور سب سے جدید اینالاگ ریسرچ سنٹر ہے۔ ٹیم کے سبھی اراکین لگاتار کیمرے پر ہیں اور ان کے ہر اہم اشارے اور سرگرمی پر نظر بھی رکھی جاتی ہے۔