گجرات کا ایک کاروباری سرخیوں میں ہے۔ نام ہے مہیش سوانی۔ انھوں نے کام ہی ایسا کیا ہے کہ سبھی ان کی تعریف کر رہے ہیں اور دعائیں دے رہے ہیں۔ گجرات کے سورت سے تعلق رکھنے والے مہیش نے ان سینکڑوں یتیم بچیوں کو اپنی بیٹی مان لیا ہے جن کا کوئی یار و مددگار نہیں۔ اس سے زیادہ تعریف کی بات یہ ہے کہ انھوں نے بلاتفریق مذہب یتیم بچیوں کو اپنی بیٹی مانا اور ایک تقریب کے دوران اجتماعی شادی کر بیٹیوں کو سسرال روانہ کر دیا۔
میڈیا میں آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ مہیش سوانی ہر سال یتیم بچیوں کی شادی کراتے ہیں۔ یتیم خانوں میں پرورش پانے والی بچیاں انھیں مسیحا تصور کرتی ہیں۔ 4 دسمبر کو مہیش سوانی نے 300 بیٹیوں یعنی یتیم بچیوں کی شادی کرائی۔ ان میں مسلم، سکھ، عیسائی اور ہندو سبھی مذاہب سے تعلق رکھنے والی بچیاں شامل ہیں۔ کچھ شادیاں 5 دسمبر کو بھی ہونے والی ہیں اور مہیش ایک والد کی ذمہ داری نبھانے میں پوری طرح سے سرگرم ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے جانکاری دی ہے کہ یتیم بچیوں کی اجتماعی شادی سے ٹھیک پہلے مہندی کی رسم رکھی گئی۔ اس میں ایک ساتھ 1000 سے زیادہ خواتین نے مہندی لگائی۔ ظاہر ہے وہ یتیم بچیوں کی شادی اس طرح کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ ایک باپ اپنی بیٹی کی شادی کراتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مہیش سوانی ثواب کا یہ کام گزشتہ 10 سالوں سے کر رہے ہیں۔