سوموار یعنی 7 مارچ کو جیسے ہی اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب کے آخری مرحلے کی پولنگ ختم ہوئی، ٹی وی چینلوں پر ایگزٹ پول کا سیلاب دکھائی دینے لگا۔ بیشتر ایگزٹ پول نے اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کی واپسی کی طرف اشارہ کیا ہے، لیکن 8 مارچ یعنی منگل کے روز ایک ایسا ایگزٹ پول آیا ہے جس نے بی جے پی کی نیند اڑا دی ہے۔ اس ایگزٹ پول میں بی جے پی کو 142 سے 172 سیٹ ملتی ہوئی دکھائی گئی ہے اور سماجوادی پارٹی کو 200 سے 230 سیٹ ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ ایگزٹ پول ’ایگزیکٹ پولس اینڈ سرویز‘ کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے۔ ایگزٹ پول کو شیئر کرتے ہوئے ہینڈل پر لکھا گیا ہے کہ 75 سیٹیں ایسی ہیں جہاں بہت نزدیکی مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ’ایگزیکٹ پولس اینڈ سرویز‘ ٹوئٹر ہینڈل سے ’پبلک پول‘ کا ایک ٹوئٹ بھی ری ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں اندازہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بی جے پی کو 166، سماجوادی پارٹی کو 216، بی ایس پی کو 9 اور کانگریس کو 12 سیٹیں حاصل ہوں گی۔ گویا کہ کچھ نئے ایگزٹ پولس نے سماجوادی پارٹی لیڈران کے چہرے پر خوشی لا دی ہے۔

جہاں تک دیگر ریاستوں کا سوال ہے، ’ایگزیکٹ پولس اینڈ سرویز‘ کے ایگزٹ پول کے مطابق منی پور میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہوگی اور بقیہ تین ریاستوں یعنی اتراکھنڈ، گوا اور پنجاب میں کانگریس حکومت تشکیل دے گی۔