کانگریس اپنی بنیاد کو ایک بار پھر سے مضبوط کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ لیکن کئی بار سینئر لیڈروں کی ناراضگی کے سبب پارٹی کو جھٹکا بھی لگتا ہے۔ تازہ ناراضگی اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سرکردہ لیڈر ہریش راوت کی سامنے آئی ہے۔ انھوں نے ریاستوں میں بی جے پی کی مضبوط پالیسی اور تکنیک کی تعریف کرتے ہوئے کانگریس کو اس سے سیکھنے کی صلاح دی ہے۔ راوت نے کہا ہے کہ اگر کانگریس مرکز میں برسراقتدار ہونا چاہتی ہے تو اسے بی جے پی کی تکنیک استعمال کرتے ہوئے اپنے علاقائی لیڈروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔
راوت کی ناراضگی کا اندازہ پارٹی کو تو پہلے سے ہی تھا، لیکن ان کے تازہ بیان سے ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ پارٹی اعلیٰ کمان نے انھیں فوری طور پر دہلی طلب کر لیا ہے۔ ہریش راوت کے ساتھ ہی اتراکھنڈ میں اپوزیشن لیڈر اور راوت کے مخالف تصور کیے جانے والے پریتم سنگھ کو بھی دہلی بلایا گیا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ اتراکھنڈ میں پارٹی کے اندر موجود رسہ کشی کو کانگریس کس طرح ختم کرتی ہے۔
آئندہ سال اتراکھنڈ میں اسمبلی انتخاب بھی ہونا ہے، اس لیے کانگریس فکرمند ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ پارٹی اجتماعی قیادت میں انتخاب لڑے، لیکن ہریش راوت چاہتے ہیں پارٹی انھیں بطور وزیر اعلیٰ پیش کرے۔ اسی لیے ایک پروگرام میں راوت نے کہہ دیا کہ ’’2024 میں راہل گاندھی وزیر اعظم بن سکیں، اس لیے بی جے پی کی تکنیک کو اختیار کرنا ہوگا۔‘‘