دوشنبہ، تاجکستان: ’’ہندوستانی ثقافت منفرد رسم و رواج اور روایات سے بھری پڑی ہے۔ انہیں ہم ہندوستان کی تمام ریاستوں اور خطوں میں وسیع پیمانے پر دیکھ سکتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے ثقافتی پہلو اور سماجی روایات قدیم ہندوستانی صحیفوں اور متون سے وابستہ ہیں، جنہوں نے صدیوں سے ہندوستان میں زندگی کی راہ ہموار کی ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر مشتاق صدف نے انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف لینگویجز، دوشنبہ کے زیر اہتمام ایک خصوصی لیکچر بعنوان ’ہندوستانی رسم و رواج کا انفراد‘ میں کیا۔
ڈاکٹر مشتاق صدف نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں ہندوستانی رسم و رواج اور روایات عالمی سطح پر انفرادیت کے حامل ہیں۔ ہندوستانی ثقافت میں ہمارے پسندیدہ رسوم و رواج میں سے کھان پان اور پکوان بھی ہے۔ یہاں ہر علاقے میں کھان پان اور پکوان کی الگ روایت دیکھنے کو ملتی ہے۔ ڈاکٹر مشتاق نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ایک ایسی سرزمین ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ آپس میں مل جل کر رہتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ہندوستانی عوام کے لباس اور کپڑے وغیرہ ہر علاقے کی آب و ہوا، ثقافتی روایات اور نسل پر منحصر ہیں۔ ہندوستان بہت سی دلچسپ زبانوں اور بولیوں کی سرزمین ہے جو چند میل کے فاصلے پر بھی بدل جاتی ہے۔
پروگرام کے آغاز میں ڈاکٹر اہتم شاہ یونسی نے ڈاکٹر مشتاق صدف کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر اساتذہ میں محترمہ عزیزہ یوسفوا، محترمہ سبرینا ببویوا کے علاوہ ہندی، فارسی اور عربی شعبوں کے طلبا و طالبات نے اپنی موجودگی درج کرائی۔