ابھی تک تو آپ نے چین کی دیوار کے بارے میں ہی سنا ہوگا جو عالمی شہرت یافتہ ہے۔ اب ایک دیوار پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر بھی بنائے جانے کا منصوبہ تیار ہو رہا ہے۔ پناہ گزینوں سے پریشان پولینڈ کی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے اور وزیر داخلہ ماریوز کامنسکی نے بذریعہ ٹوئٹ اس کی جانکاری بھی دی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت نظر رکھنے والی سرویلانس مشینوں سے مزین ایک مضبوط بیریر بنائے گی۔

گزشتہ کچھ دنوں سے پناہ گزیں لگاتار بیلاروس سے پولینڈ میں داخل ہو رہے ہیں تاکہ وہ یوروپین یونین میں پناہ لے سکیں۔ اس عمل سے پولینڈ نے فکری مندی کا اظہار کیا ہے۔ جلد ہی حکومت دیوار کی تعمیر کے لیے ایک بل پارلیمنٹ میں لائے گی جہاں اراکین پارلیمنٹ ووٹنگ کریں گے۔ اس بارڈر پروجیکٹ پر تقریباً 400 ملین ڈالر کا خرچ آئے گا۔ دیوار بننے کے بعد بیلاروس، لاتویا اور لتھوانیا کی طرف سے پناہ گزینوں کی غیر قانونی آمد رک جائے گی۔

پولینڈ کے لیے پریشانی اس وقت زیادہ بڑھ گئی جب بیلاروس کے صدر الیکزنڈر لوکاشینکو نے متنبہ کیا کہ ان کا ملک اب کسی بھی طرح سے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوشش نہیں کر سکتا۔ یوروپی یونین کے ممالک کا دعویٰ ہے کہ منسک میں حکومت نے غیر ملکی پناہ گزینوں کو بسایا ہے۔ اب وہ کسی جنگی حالت کی مانند پناہ گزینوں کو بارڈر کی طرف بھیج رہی ہے۔ ان حالات میں پولینڈ حکومت نے فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔