مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور گورنر جگدیپ دھنکھڑ کے درمیان جاری تنازعہ کے بیچ ایک ایسی خبر نے ریاست کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے جس کی وجہ ’ٹائپنگ‘ کی ایک غلطی ہے۔ خبر یہ ہے کہ آئندہ 7 مارچ یعنی سوموار کو جو اسمبلی اجلاس شروع ہوگا، اس کے لیے وقت 2 بجے شب کا مقرر کیا گیا ہے۔ جی ہاں، گورنر کے پاس اسمبلی اجلاس شروع کرنے کی جو تجویز بھیجی گئی تھی اس میں 2 بجے شب کا ہی تذکرہ تھا۔ اس تجویز پر گورنر دھنکھڑ نے دستخط بھی کر دیا۔ گویا کہ ریاست مغربی بنگال 2 بجے شب میں اسمبلی اجلاس شروع کر ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے بھیجی گئی تجویز میں 2.00 پی.ایم. کی جگہ غلطی سے 2.00 اے.ایم. ٹائپ ہو گیا۔ اس غلطی کی طرف گورنر دھنکھڑ کی توجہ گئی بھی تھی اور انھوں نے ریاست کے چیف سکریٹری کو بات کرنے کے لیے بلایا تھا، لیکن وہ نہیں پہنچے۔ بعد میں گورنر نے ٹوئٹ کر بتایا کہ انھوں نے کابینہ کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ لیکن رات 2.00 بجے اجلاس شروع کرنے کی تجویز انھیں غیر فطری لگ رہی ہے۔ اس تعلق سے اسمبلی اسپیکر بمان بنرجی نے کہا ہے کہ یہ ٹائپ کی غلطی تھی۔ گورنر اس کی اصلاح کر سکتے تھے۔ لیکن جب انھوں نے رات 2.00 بجے اجلاس کو منظوری دی ہے تو اب رات میں ہی اسمبلی اجلاس شروع ہوگا۔