مہاراشٹر کے ناسک میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں نوجوان لڑکوں کے لیے شادی ایک خواب کی مانند ہے۔ اس گاؤں میں کوئی بھی اپنی بیٹی بیاہنا نہیں چاہتا۔ اگر کوئی لڑکی والا شادی کے لیے راضی بھی ہو جاتا ہے تو دلہن گاؤں میں کچھ ہی دن گزارنے کے بعد مائیکہ بھاگ جاتی ہے۔ اس گاؤں سے خواتین کی نفرت کی وجہ ہے پانی کی عدم دستیابی۔ آپ کو یہ سن کر حیرانی ضرور ہوگی لیکن سچ یہی ہے کہ علاقہ میں پانی کی قلت بے پناہ ہے۔ خواتین کئی کلومیٹر سفر کر کے بہت ہی تکالیف کے بعد پانی حاصل کر پاتی ہیں۔

ناسک سے تقریباً 90 کلومیٹر دور اس گاؤں کا نام ہے ’دانڈیچی‘۔ یہاں کے لڑکوں سے شادی کرنے والی نئی دلہنیں پانی کی قلت کے سبب گاؤں میں رہنا پسند نہیں کرتیں۔ گاؤں کے باشندہ گووند واگھمارے نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں ایک لڑکے کی شادی ہوئی۔ شادی کے دوسرے دن دلہن پانی لانے کے لیے پہاڑی کی تہہ تک دیگر خواتین کے پیچھے پیچھے پہنچی، لیکن جب اسے احساس ہوا کہ یہ کام بہت مشکل ہے تو وہ پانی کا برتن وہیں چھوڑ کر مائیکہ چلی گئی۔

سرپنچ جئے رام واگھمارے کا کہنا ہے کہ ’’افسران اور رپورٹرس ہماری تکلیف دیکھتے ہیں، افسوس کرتے ہیں، لیکن کوئی مدد نہیں کرتا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’گاؤں کے لڑکوں کی شادی کی بات تو چلتی ہے، لیکن لڑکی والوں کو جیسے ہی پتہ چلتا ہے کہ لڑکا دانڈیچی میں رہتا ہے، تو بات ختم ہو جاتی ہے۔‘‘