کیا آپ یقین کریں گے کہ پاکستان میں ایک گاؤں نے اپنا آئین تیار کیا ہے۔ سننے میں تھوڑا عجیب ضرور ہے، لیکن حقیقت یہی ہے۔ خیبر پختونخواں علاقے میں ایک گاؤں ہے انصار میرا جس نے اپنا آئین بنایا ہے۔ اب یہ گاؤں نئے آئین میں موجود اصولوں کو لے کر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ انصار میرا کے باشندوں نے آپسی رائے مشورہ کے بعد یہ آئین تیار کیا ہے۔ 20 نکاتی اس آئین میں کئی ایسے اصول ہیں جو حیرت انگیز، لیکن عوام کے لیے بہت سودمند ہیں۔

انصار میرا گاؤں کے آئین میں رسم جہیز، ہوائی فائرنگ اور طلبا کے اسمارٹ فون استعمال کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ساتھ ہی شادی کے اخراجات پر قابو پانے کے لیے بھی کچھ اہم اصول تیار کیے گئے ہیں۔ مثلاً شادی میں مہمانوں کا استقبال طرح طرح کے پکوانوں سے نہیں، بلکہ صرف چائے اور بسکٹ سے کیا جائے گا۔ 15 سے زیادہ باراتیوں کے جانے پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں، شادی میں بطور تحفہ کسی کو بھی 100 روپے سے زیادہ دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

آئین میں کچھ ایسی چیزوں کو بھی جوڑا گیا ہے جسے انقلابی قدم ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اب خواتین کو بھی خاندانی ملکیت میں حصہ دیا جائے گا۔ نئے آئین کے تحت 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو موٹر سائیکل چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ علاوہ ازیں نشہ کا کاروبار کرنے والوں کا مکمل سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ گاؤں والے اس نئے آئین سے بہت خوش ہیں۔