فلم ’جئے بھیم‘ میں فلمائے گئے ایک منظر پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد اداکار پرکاش راج نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس تھپڑ کے ذریعہ میں نے شدت پسندوں کے ایجنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے۔‘‘ پرکاش راج نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جئے بھیم دیکھنے کے بعد لوگوں کو قبائلیوں کا درد نظر نہیں آیا، انہیں فلم میں انصاف کے بارے دکھائی نہیں دیا، اور نہ ہی انہیں ان کے مسائل محسوس ہوئے۔ انہوں نے دیکھا تو صرف فلم میں ایک تھپڑ۔ انہیں بس اتنا ہی سمجھ میں آیا۔ یہ اُن کے ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

پرکاش راج نے اس تعلق سے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ایسے تنازعات پر رد عمل کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ لوگوں کو اسکرین پر پرکاش راج کے ہونے کی وجہ سے تھپڑ والے سین سے پریشانی تھی۔ ایسے لوگ اب زیادہ برہنہ دکھائی دیتے ہیں کیونکہ ان کی سوچ سامنے آ گئی ہے۔ اگر قبائلیوں کا درد انہیں جھنجھوڑ نہیں پایا تو ایسے شدت پسندوں پر رد عمل ظاہر کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

واضح ہو کہ فلم ’جئے بھیم‘ کی ریلیز کے بعد ایک منظر پر زبردست تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس منظر میں پرکاش راج ایک شخص سے پوچھ تاچھ کے دوران اس لئے طمانچہ مارتے ہیں کیونکہ وہ ہندی بولتا ہے۔ لوگوں نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں قصداً ہندی بولنے والوں کو ہدف بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔