جرمنی کی سب سے بڑی مسجد کولون شہر میں واقع ہے۔ اس مسجد میں گزشتہ دو سالوں سے بذریعہ لاؤڈاسپیکر اذان پر پابندی تھی۔ اچھی خبر یہ ہے کہ جمعہ کو یہاں اذان دینے کی اجازت مل گئی ہے۔ دراصل کولون شہر میں 35 مساجد ہیں جہاں اذان پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ کافی دنوں سے مسلم طبقہ کے دانشور حضرات اور مقامی انتظامیہ کے درمیان بات چیت چل رہی تھی جس کا مثبت نتیجہ برآمد ہوا ہے۔

کولون شہر کے افسران اور مسلم طبقہ کے نمائندوں کے درمیان باضابطہ ایک معاہدہ ہوا ہے۔ اس معاہدہ کے بعد ہی مساجد میں اذان سے متعلق عائد پابندیوں میں نرمی دی گئی ہے۔ اس کے لیے کچھ اہم ضابطوں پر عمل کرنا ہوگا، مثلاً لاؤڈاسپیکر کی آواز تیز نہیں ہونی چاہے۔ کولون کے میئر ہنریٹ ریکر نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانکاری بھی دی۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ’’مؤذن کو اذان کی اجازت دینا میرے لیے خوشی کی بات ہے۔ اذان کی آواز اب کولون کے گرجا گھروں کی گھنٹیوں میں شامل ہو جائے گی۔ یہ بتاتا ہے کہ کولون میں رہنے والے تنوع کو پسند کرتے ہیں۔‘‘

غور طلب ہے کہ 2018 میں جرمن عدالت نے مسجدوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے ہفتہ واری (جمعہ کے) اذان کا نشریہ بند کریں۔ یہ فیصلہ ایک عیسائی جوڑے کی شکایت کے بعد سنایا گیا تھا جس نے گھر سے تقریباً ایک کلو میٹر دور مسجد میں اذان کی آواز پر شکایت کی تھی۔