افغانستان پر قبضہ کے بعد طالبان نے جو نئی کابینہ تشکیل دی ہے، اس کو لے کر دنیا کے کئی ممالک نے سوال اٹھائے ہیں۔ اب اس تعلق سے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ’’دنیا ہمارے سامنے شرائط نہ رکھے، ہم اپنی مرضی کی حکومت بنائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ چین، پاکستان، قطر اور ترکی نے ہمارا ساتھ دیا ہے اور تعاون کے لیے ہم ان ممالک کے شکرگزار ہیں۔

اے آر وائی نیوز سے موصولہ خبروں کے مطابق افغان وزیر خارجہ نے ایک پریس کاننرنس کے دوران مذکورہ خیالات کا اظہار کیا، اور ساتھ ہی کہا کہ ’’ہماری کابینہ میں ہر قوم سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ آئندہ دنوں میں مزید مثبت تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔‘‘ امیر متقی کا کہنا ہے کہ ’’ہم افغانستان پر غیر ملکی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔ جہاں بھی نیا نظام آتا ہے وہاں اپنے اعتماد کے لوگ ہی سامنے رکھے جاتے ہیں۔ افغانستان میں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔‘‘

افغان وزیر خارجہ نے اپنے منصوبوں کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ منصوبوں کو مکمل کرنا چاہتے ہیں اور ملک میں روزگار کے مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے تاجر طبقہ سے گزارش بھی کی کہ وہ کاروبار شروع کریں تاکہ مقامی لوگوں کو اس کا فائدہ پہنچے۔ ساتھ ہی امیر متقی نے عالمی امداد کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ ’’ہم اسے مستحق افراد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔‘‘