افغانستان میں ایک بار پھر اسکول پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے جس میں کم از کم 20 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ کئی بچے زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا علاج چل رہا ہے۔ یہ حملہ راجدھانی کابل میں اسکول اور ٹریننگ سنٹر پر کیا گیا۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالرحیم شاہد ہائی اسکول پر تین سے پانچ خود کش حملہ آوروں نے حملہ کیا۔ ان میں سے دو نے بم دھماکے کیے ہیں۔ جس وقت دھماکہ ہوا اس دوران کئی طلبا کلاس کے اندر تھے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ حملہ شیعہ طبقہ کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔

عین شاہدین کا کہنا ہے کہ کابل کے مغرب میں ممتاز ٹریننگ سنٹر کے پاس دھماکہ ہوا۔ وزارت داخلہ نے عبدالرحیم شاہد ہائی اسکول کے پاس دھماکہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی جانچ شروع کر دی گئی ہے اور تفصیلات کا انتظار ہے۔

کابل پولس ترجمان خالد زردان نے تین دھماکوں کی تصدیق کی ہے، لیکن جان و مال کے نقصان اور دھماکے سے متعلق تفصیلی جانکاری نہیں دی۔ حملے کی ذمہ داری ہنوز کسی بھی تنظیم نے نہیں لی ہے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں میں کئی ممالک نے اسکولوں پر حملوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ 25 نومبر 2021 کو صومالیہ کی راجدھانی موگادیشو میں اسکول کے باہر زبردست دھماکہ ہوا تھا جس میں طلبا سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں 8 مئی 2021 کو کابل کے سید الشہدا ہائی اسکول کے پاس ہوئے دھماکے میں 90 افراد کی موت ہوئی تھی جن میں بیشتر لڑکیاں تھیں۔