کورونا کے ڈیلٹا اور اومکرون ویریئنٹ نے پوری دنیا میں تباہی کا عالم پیدا کر رکھا ہے۔ ایسے حالات میں قبرص (سائپرس) سے ایک فکر انگیز خبر سامنے آئی ہے۔ کچھ سائنسدانوں نے کورونا کے نئے ویریئنٹ ’ڈیلٹاکرون‘ کے بارے میں پتہ لگایا ہے اور کہا ہے کہ اس اسٹرین کا جنیٹک بیک گراؤنڈ ڈیلٹا ویریئنٹ کی طرح ہے۔ ساتھ ہی اس میں اومکرون جیسے کچھ میوٹیشن بھی موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے ’ڈیلٹاکرون‘ کہا جا رہا ہے، حالانکہ ابھی تک اسے کوئی سائنسی نام نہیں دیا گیا ہے۔
قبرص سے موصول ہونے والی اس خبر کے بعد اندیشوں کے بادل مزید گہرانے لگے ہیں۔ سائنسداں بھی نئے ویریئنٹ کی خبر سے حیران ہیں۔ ڈیلٹا کا قہر پوری دنیا دیکھ چکی ہے، اور اومکرون بھلے ہی کم مہلک ہے لیکن تیزی کے ساتھ پھیلنے والا ویریئنٹ ہے۔ اگر ڈیلٹا اور اومکرون کی طاقت مل جاتی ہے تو پھر مزید خطرناک حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق قبرص میں ڈیلٹاکرون کے اب تک 25 مریض ملے ہیں۔ ان میں سے 11 ایسے مریض ہیں جو کورونا پازیٹو ہونے کے بعد اسپتال میں داخل تھے۔ دیگر 14 مریض عام آبادی سے تھے جن کے سیمپل کی جانچ کی گئی تو ڈیلٹاکرون کے بارے میں پتہ چلا۔ یہ ویریئنٹ آگے چل کر کتنا خطرناک ہو سکتا ہے، اس سلسلے میں فی الحال کچھ بھی کہنا جلدبازی ہوگی۔ قبرص یونیورسٹی کے سائنسداں لیونڈیوس کوسٹرکس کے مطابق اومکرون کے مقابلے ڈیلٹاکرون کم تیزی سے پھیلنے والا معلوم پڑ رہا ہے۔