لکھیم پور کھیری میں کسانوں کی ہلاکت کے بعد لگاتار مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا کے بیٹے کی گرفتاری کا مطالبہ تیز ہو رہا ہے۔ آج شام پنجاب کانگریس کے سرکردہ لیڈر نوجوت سنگھ سدھو لکھیم پور کھیری پہنچے اور متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے بعد دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اتنا ہی نہیں سدھو نے اعلان کیا ہے کہ جب تک مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کی گرفتاری نہیں ہوتی وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے اور ’خاموش‘ رہیں گے۔ یعنی سدھو آشیش کی گرفتاری تک مکمل طور پر خاموش رہیں گے۔
اس سے قبل نوجوت سدھو نے حکومت پر ملزمین کو بچانے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے رویہ نے نظام پر سے کسانوں کا یقین ختم کر دیا ہے۔ لکھیم پور کھیری تشدد میں ہلاک صحافی رمن کشیپ کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد نوجوت سدھو نے کہا کہ ’’جب تک مشرا جی (اجے مشرا) کے بیٹے آشیش مشرا کے اوپر کارروائی نہیں ہوتی، وہ جانچ میں شامل نہیں ہوتا، میں یہاں بھوک ہڑتال پر بیٹھوں گا۔ اس کے بعد میں خاموش رہوں گا، کوئی بات نہیں کروں گا۔‘‘
غور طلب ہے کہ نوجوت سدھو سمیت کئی کانگریس لیڈران جمعرات کو ہی پنجاب سے لکھیم پور کھیری کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ راستے میں انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا، اور کچھ گھنٹوں کے بعد لکھیم پور کھیری جانے کی اجازت ملی۔ آج نوجوت سدھو نے مہلوک کسانوں اور صحافی کے گھر والوں سے ملاقات کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔