مہاراشٹر میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس کو دیکھ کر ملک کے کسانوں کی حالت زار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کیا آپ اس بات پر یقین کریں گے کہ کوئی کسان 1100 کلو سے زیادہ پیاز منڈی میں فروخت کرے، اور اسے محض 13 روپے حاصل ہو۔ اس بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے، لیکن یہ سچ ہے۔ سردیوں کے موسم میں پیاز کی قیمتیں بڑھتی ہیں، لیکن مہاراشٹر کے سولاپور کا کسان باپو کاوڑے اپنی بدقسمتی پر آنسو بہا رہا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق باپو کاوڑے نے 1123 کلوپیاز فروخت کیے جس پر منافع 13.52 روپے کا ہوا۔ کمیشن ایجنٹ کا دعویٰ ہے کہ خراب معیار کی وجہ سے پیاز کی قیمت کم لگائی گئی۔ پیاز خریداری کی جو رسید کسان کو دی گئی ہے، اس کے مطابق 1123 کلو پیاز کے لیے 1665.50 روپے ملے ہیں۔ اس میں کھیت سے کمیشن ایجنٹ کی دکان تک مال لے جانے کی مزدوری، وزن کرنے کی فیس اور ٹرانسپورٹیشن خرچ بھی شامل ہے۔ پیاز کی پیداوار کی مجموعی لاگت 1651.98 روپے ہے۔ یعنی کسان کو جو منافع ہوا وہ محض 13 روپے 52 پیسے ہے۔

کسان باپو کاوڑے کی رسید ٹوئٹ کرنے والے سوابھیمانی شیتکاری سنگٹھن لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ راجو شیٹی کا کہنا ہے کہ ’’کوئی ان 13 روپے کا کیا کرے گا۔ یہ ناقابل قبول ہے۔ کسان نے اپنے کھیت سے کمیشن ایجنٹ کی دکان پر پیاز کی 24 بوری بھیجی اور بدلے میں اس نے اس سے صرف 13 روپے کمائے۔‘‘