محمد سمیع نے سنچرین ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی پہلی اننگ کے دوران 5 وکٹ لے کر ہندوستان کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ لیکن اس دوران سب سے خاص بات رہی سمیع کا ٹیسٹ کرکٹ میں 200 وکٹ مکمل کرنا۔ یہ مقام انہوں نے اپنے 55ویں میچ میں حاصل کیا۔ 200 وکٹ حاصل کرنے کے بعد محمد سمیع کچھ جذباتی نظر آئے۔ انہوں نے آسمان کی طرف دیکھ کر اپنا ہاتھ ہلایا اور اپنے والد کو یاد کیا۔ واضح ہو کہ ان کے والد کا 2017 میں انتقال ہو گیا تھا۔
محمد سمیع نے تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد گیندبازی کوچ پارس مہامبرے سے بات چیت کی۔ اس دوران سمیع نے اپنے والد کی جدوجہد کی کہانی سنائی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسے گاؤں سے تعلق رکھتا ہوں جہاں بہت سہولیات نہیں ہیں۔ میرے والد مجھے کوچنگ کیمپ میں لے جانے کے لیے 30 کلومیٹر سائیکل چلاتے تھے۔ مجھے ان کی جدوجہد آج بھی یاد ہے اور میں ہمیشہ ان کا شکرگزار رہوں گا۔
محمد سمیع نے اپنی تازہ کامیابی کے سلسلے میں کہا کہ کوئی کبھی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا ہے کہ جب آپ اپنی چھاپ چھوڑنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہوں تو مستقبل میں کیا حاصل کریں گے؟ شروع میں آپ کا خواب صرف ہندوستان کے لیے کھیلنا اور اپنے ہیروز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنا ہوتا ہے۔ اگر آپ خوب محنت کریں گے اور پسینہ بہائیں گے تو پھر نتیجے بھی آپ کے حق میں آنے لگتے ہیں۔