اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی ہے، اور اس خبر سے سادھو-سَنتوں میں غم کا ماحول پھیل گیا ہے۔ ان کا انتقال پریاگ راج کے باگھمری مٹھ میں ہوا۔ فی الحال موت کی وجہ صاف نہیں ہو سکی ہے، لیکن ان کی موت کو لے کر سازش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ایک ہندی نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ میں آنند گری کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ان کا قتل سازش کے تحت کیا گیا ہے۔
مہنت نریندر گری کے انتقال کے بعد مٹھ پر لوگوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ اعلیٰ افسران مٹھ پہنچ گئے ہیں اور کچھ ایسی غیر مصدقہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جس میں بتایا جا رہا ہے کہ انھوں نے خودکشی کی ہے۔ ’دینک جاگرن‘ میں شائع ایک خبر کے مطابق مٹھ کے کمرے میں نریندر گری کی لاش لٹکی ہوئی ملی ہے۔ جانچ کے لیے مٹھ میں فورنسک ٹیم اور ڈاگ اسکوائڈ کو بلایا گیا ہے۔
اس درمیان آئی جی رینج کے پی سنگھ کا بیان بھی میڈیا میں سامنے آ رہا ہے۔ انھوں نے موقع پر پہنچنے کے بعد کہا کہ فی الحال یہ پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کا معاملہ معلوم پڑ رہا ہے۔ بہر حال، مہنت نریندر گری کے انتقال کی خبر سامنے آنے کے بعد لوگوں کی تعزیت کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ متعدد سماجی و سیاسی ہستیوں نے ان کے انتقال پر غم و اندوہ کا اظہار کیا ہے۔