علی گڑھ/دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق میڈیا مشیر پروفیسر جسیم محمد نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو وائس چانسلر طارق منصور کے خلاف ایک شکایتی خط لکھا ہے۔ خط میں نئے وائس چانسلر کے انتخاب میں رکاوٹ ڈالنے اور انتخابی عمل نہ شروع کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پروفیسر جسیم نے خط میں کہا ہے کہ وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کا عمل ’اے ایم یو ایکٹ‘ کے مطابق شروع کیا جانا چاہیے تھا کیونکہ 16 مئی 2022 کو موجودہ وائس چانسلر کی مدت کار ختم ہو رہی ہے۔
پروفیسر جسیم محمد نے خط میں طارق منصور پر غیر اخلاقی سرگرمیوں کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے ذریعہ نئے وائس چانسلر کے لیے اے ایم یو ایکٹ کے ضوابط کے مطابق ای سی اور اے ایم یو کورٹ ممبران کا انتخاب ابھی تک نہیں کرایا گیا ہے۔ جب ان دونوں گورننگ باڈی کا الیکشن نہیں ہوگا تو بھلا نئے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے عمل میں آئے گا۔
پروفیسر جسیم محمد کا کہنا ہے کہ معلوم ہوا ہے مرکزی حکومت کے محکمہ تعلیم کے ایک بڑے افسر کے ذریعہ وائس چانسلر طارق منصور کو ایک برس کی مدت کار کی توسیع کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، اس وجہ سے ہی وہ نئے وائس چانسلر کے انتخاب کی کارروائی شروع نہیں کر رہے۔ اس پورے معاملے کی جانچ کرائی جانی چاہیے۔ پروفیسر جسیم نے صدر جمہوریہ سے اس سلسلے میں ضروری پیش رفت کی امید ظاہر کی ہے۔
(پریس ریلیز)