جامعہ ملیہ اسلامیہ ہندوستان کی صف اول کی دانش گاہوں میں شامل ہے۔ یہاں موجود مرکزی جامع مسجد یونیورسٹی احاطہ میں قائم ہونے والی پہلی مسجد ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی تجدید کاری اور اس کی تعمیر و تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرنے والے دانشوران ڈاکٹر ذاکر حسین، پروفیسر محمد مجیب اور پروفیسر عابد حسین کا اس مسجد کے قیام میں بھی اہم کردار رہا۔
جب تعمیر مسجد سے متعلق فنڈ جمع ہو رہا تھا تو شیخ الجامعہ ڈاکٹر ذاکر حسین صاحب نے اس جانب خصوصی توجہ مرکوز کی اور جامعہ میں مسجد کے قیام کا لائحہ عمل تیار کیا۔ انھوں نے جامعہ کے قلب میں واقع مرکزی لائبریری اور اسکول کی عمارت کے درمیان زمین کو مسجد کے لیے مختص کیا۔ مسجد کے موجودہ امام و خطیب قاری محمد سلیمان قاسمی کے مطابق ’’ڈاکٹر ذاکر حسین کو اس مسجد سے اس درجہ عقیدت اور تعمیر سے دلچسپی تھی کہ سنگ بنیاد کے لیے وہ 3 مئی 1969ء کو جامعہ تشریف لانے والے تھے۔ ان دنوں وہ صدر جمہوریہ تھے، لیکن عین اسی دن موصوف کا وصال ہو گیا۔ پھر جنازے کے لیے ان کا جسد خاکی جامعہ لایا گیا۔‘‘
بہرحال، شیخ الجامعہ پروفیسر مجیب صاحب کی سرپرستی میں جامع مسجد کی تعمیر کا کام انجام پایا۔ مولانا عبدالسلام قدوائی نگراں و سرپرست اور ڈاکٹر سعید انصاری مرحوم ناظم تعمیر مسجد بنائے گئے۔ مولانا ڈاکٹر بدرالدین الحافظ مراد آبادی اس مسجد کے اولین امام ہوئے۔ ان کے بعد 1977 تا حال قاری محمد سلیمان قاسمی مسجد کے امام و خطیب کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔