جھارکھنڈ کے ضلع چترا میں واقع ’جامع مسجد، جوری‘ قدیم عمارت ہے اور مسجد کے ارد گرد چہار جانب کچھ دور تک بالکل کھلی جگہ ہے۔ مشرق کی جانب کوئی عمارت نہیں، مغرب کی جانب غیر مسلموں کا گاؤں ہے، اور بائیں جانب مسلم بستی ہے۔ اس مسلم بستی میں کم و بیش 200 لوگوں پر مشتمل آبادی ہے۔ اس مسلم آبادی کے لیے جامع مسجد جوری کئی معنوں میں اہمیت کا حامل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس جامع مسجد میں مدرسہ بھی چل رہا ہے جس کا نام ’مدرسہ عربیہ رحمت العلوم، جوری‘ ہے۔ اس کا قیام 1978 میں ہوا تھا۔ مولانا عبداللہ قاسمی 1397ھ سے اس مدرسہ کے مہتمم ہیں۔ انھوں نے علاقے میں علم اور دین کی روشنی پھیلانے کے لیے کافی محنت کی ہے۔

مسجد کے قریب ہی ہر ہفتہ سنیچر کے روز بازار لگتا ہے جس سے پورے علاقے میں چہل پہل دیکھنے کو ملتی ہے۔ یہاں سے لوگ ضرورت کے سامان خریدتے ہیں اور مدرسہ میں پڑھنے والے بچے بھی اس بازار سے مستفید ہوتے ہیں۔ مدرسہ میں حفظ و ناظرہ کا انتظام ہے اور اول تا دوم درجہ تک عربی کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ دو منزلہ جامع مسجد جوری کے بغل میں ہی اس مدرسہ کا دفتر ہے اور ٹھیک اس کے سامنے درس و تدریس کا انتظام ہے۔ اس وقت مدرسہ میں تقریباً 100 بیرونی اور 200 مقامی بچے 5 اساتذہ کی رہنمائی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بہرحال، جامع مسجد جوری کے متولی محمد شکیل ہیں جو علاقے میں کافی متحرک ہیں۔

(تحریر: محمد سالم، شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ)