ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں فصیل بند شہر کے لال کنواں واقع سبز مسجد اپنے اندر ایک قدیم تاریخ سموئے ہوئے ہے۔ اٹھارہویں صدی عیسوی میں تعمیر یہ مسجد لال کنواں بازار روڈ پر لب سڑک موجود ہے۔ تقریباً 350 گز پر مشتمل اس مسجد کی تعمیر نو کا کام 2013ء میں مکمل ہوا۔
تین منزلہ اس سبز مسجد کی بڑی خوبی یہ ہے کہ یہاں دینی و دنیاوی دونوں سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ مسجد میں نمازیں تو ہوتی ہی ہیں، مکتب بھی چل رہا ہے اور عربی زبان کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ مسجد کے ایک حصے میں انگلش اسپیکنگ کورس، کمپیوٹر سنٹر، سلائی سنٹر اور مہندی سنٹر جیسی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ گویا کہ مسلم بچوں و بچیوں کو ہنر مند اور خود کفیل بنانے کی سمت میں بھی مسجد انتظامیہ کے لوگ کام کر رہے ہیں۔ سبز مسجد نے اپنی جگہ کا مثبت استعمال سماجی و فلاحی کاموں کے لیے کرتے ہوئے دیگر مساجد کے سامنے ایک نمونہ پیش کیا ہے۔
سبز مسجد کی تعمیر و تاریخ سے متعلق اہم باتیں وہاں موجود فارسی کتبہ میں درج ہیں۔ اس کتبہ کا اردو ترجمہ بھی وہیں پر دیا گیا ہے جس کے مطابق مسجد کی تعمیر خان عالیشان آدینہ بیگ نے کی تھی۔ اللہ نے انھیں باغ ارم کی طرح یہ مسجد بنانے کی توفیق دی تھی۔ آدینہ بیگ کا انتقال 1172ھ میں ہوا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسجد اس سے قبل بنی ہوگی۔ حالانکہ فارسی کتبہ 1196ھ مطابق 82-1781ء میں لگایا گیا۔
(بشکریہ: اعجاز نور، فاطمہ اکیڈمی، لال کنواں، پرانی دہلی)
(نوٹ: آپ اپنے علاقے کی مسجد کے بارے میں 300-250 الفاظ پر مبنی مضمون ہمیں 250wordsnewsurdu@gmail.com پر ای-میل کریں، یا پھر مسجد سے متعلق جانکاریاں اس گوگل فارم پر دیں۔ اسے مضمون کی شکل دے کر ادارہ آپ کے نام سے شائع کرے گا۔ مزید جانکاری کے لیے 9065564288 پر رابطہ کریں۔)