ایچ آئی وی ایڈز ایک موذی مرض ہے، اس کی زد میں آنے والے شفایابی کی امید نہیں کرتے۔ لیکن امریکہ کی ایک خاتون نے اپنے مضبوط مدافعتی نظام سے ایڈز کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی ایک 30 سالہ خاتون نے وہ کارنامہ انجام دیا ہے جس کا تصور بھی محال ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ وہ دنیا کی ایسی دوسری مریض ہیں جنھوں نے اس بیماری سے شفایابی حاصل کی۔ آپ کو یہ جان کر مزید حیرانی ہوگی کہ دوسرا مریض بھی سان فرانسسکو کا ہی باشندہ تھا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 30 سالہ خاتون اپنے شریک حیات کی وجہ سے اس موذی بیماری میں مبتلا ہوئی تھیں۔ عام طور پر ڈاکٹرس ایڈز سے متاثرہ افراد کو اینٹی ریٹرو ادویات پابندی سے کھانے کی ہدایت دیتے ہیں۔ اس کے ذریعے سینکڑوں میں سے ایک کا مدافعتی نظام متحرک ہوتا ہے۔ 30 سالہ خاتون کے ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ’’انھوں نے ادویات سے زیادہ اپنے مضبوط مدافعتی نظام کی بدولت اس مرض سے چھٹکارا پایا۔‘‘

ماہرین نے ایڈز کے دو مریضوں کے شفایاب ہونے کو ایک نئی امید قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاتون ایڈز کی سب سے خطرناک قسم ’ایسپرانزا‘ سے متاثر تھیں۔ ان کے مدافعتی نظام نے وائرس کو بڑھنے سے روکا اور جسم میں ’ٹی‘ نامی خلیات پیدا کیے، جس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہو گیا۔