افغانستان میں ایک شیعہ مسجد کو جمعہ کی نماز کے بعد نشانہ بنا کر بم دھماکہ کیا گیا۔ اس واقعہ میں درجنوں نمازیوں کی موت کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ دھماکہ کے بعد آس پاس چیخ و پکار کا عالم پیدا ہو گیا۔ حالانکہ کچھ خبر رساں ادارے عینی شاہدین کے حوالے سے نماز کے دوران دھماکہ کی اطلاع دے رہے ہیں۔ آماج نیوز نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ اسے حاصل تصاویر ظاہر کر رہی ہیں کہ دھماکہ شدید اور ہلاکت خیز تھا۔ عینی شاہدین نے اماج نیوز کو بتایا کہ دھماکہ میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ذریعہ دی جا رہی اطلاع کے مطابق قندوز شہر واقع شیعہ مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد یہ حادثہ ہوا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب وہ نماز ادا کر رہے تھے تو دھماکے کی آواز سنی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مسجد میں بم دھماکہ کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج دوپہر قندوز علاقہ کی راجدھانی واقع خان آباد ضلع میں ہمارے شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔‘‘

سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی تصویروں میں خون سے شرابور کئی لاشیں مسجد میں بکھری دکھائی دے رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں مرد، خواتین اور بچوں کو جائے حادثہ سے دور ہٹاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ کابل واقع ایک مسجد کے دروازے پر بھی بم دھماکہ ہوا تھا جس میں درجن بھر افراد ہلاک ہو گئے تھے۔