سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹس آن ریکارڈ ایسو سی ایشن کے وہاٹس ایپ گروپ پر گزشتہ دنوں یہ ایشو اٹھایا گیا تھا کہ آخر سپریم کورٹ کی آفیشیل میل آئی ڈی کے فٹ نوٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کیوں لگائی گئی ہے۔ یہ جانکاری سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے بھی اعتراض ظاہر کیا جس کے پیش نظر فوری کارروائی کرتے ہوئے وزیر اعظم کی تصویر ہٹا لی گئی ہے۔
دراصل سپریم کورٹ کی آفیشیل میل آئی ڈی کے فٹ نوٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر اور مرکزی حکومت کا نعرہ ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس اور سب کا وِشواس‘ استعمال کیا جا رہا تھا۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ رجسٹری نے ای میل سے متعلق سروس فراہم کرانے والے نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (این آئی سی) کو ہدایت دی کہ سلوگن ہٹائے اور موجودہ تصویر کی جگہ سپریم کورٹ کی تصویر استعمال کرے۔ ہدایت پر عمل کرتے ہوئے وزیر اعظم کی تصویر ہٹا کر سپریم کورٹ کی تصویر لگا دی گئی ہے۔
اس تعلق سے وہاٹس ایپ گروپ پر لکھا گیا تھا کہ سپریم کورٹ ایک آزاد ادارہ ہے، حکومت کا حصہ نہیں۔ بعد ازاں این آئی سی نے بتایا کہ اس اسکرپٹ کا استعمال این آئی سی کے سبھی پلیٹ فارم کے لیے ہو رہا ہے۔ شکایت کے بعد عدالتی پلیٹ فارم سے اسے ہٹا دیا گیا۔ این آئی سی نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل گاندھی جینتی سے متعلق ایک پیغام کا استعمال کیا گیا تھا۔