مغربی بنگال کی مشہور بنگالی مصنفہ رتنا راشد بنرجی نے ’انّد شنکر اسمارک ایوارڈ‘ لوٹانے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے ’پچھم بنگا بنگلہ اکادمی‘ کے ذریعہ 2019 میں دیے گئے اس ایوارڈ کو لوٹانے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ادب کے شعبہ میں ان کے تعاون کو لے کر خصوصی ایوارڈ دیے جانے سے ناراض ہیں۔ دراصل اس سال شروع کیے گئے اس خصوصی ایوارڈ کا اعلان 9 مئی کو ٹیگور کی جینتی منانے کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام کے دوران ہوا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کی کتاب ’کویتا بتان‘ کے لیے انھیں یہ ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کتاب 900 سے زائد نظموں کا مجموعہ ہے۔

ممتا بنرجی کو ادب کے شعبہ میں دیے گئے اس ایوارڈ سے ناراض رتنا راشد بنرجی نے پچھم بنگا بنگلہ اکادمی کے سربراہ اور وزیر تعلیم برتیہ بسو کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو رویندر ناتھ ٹیگو کی جینتی پر ایک نیا ساہتیہ ایوارڈ فراہم کرنے کے اکادمی کے فیصلے کے مدنظر یہ (انّد شنکر اسمارک سمان) ایوارڈ ان کے لیے ’کانٹوں کا تاج‘ بن گیا ہے۔ راشد بنرجی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے خط میں انھیں فوری اثر سے ایوارڈ واپس کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں بتا دیا ہے۔ ایک مصنفہ کے طور پر میں وزیر اعلیٰ کو ساہتیہ ایوارڈ دینے کے قدم سے بے عزت محسوس کر رہی ہوں۔ یہ ایک بری مثال قائم کرے گا۔‘‘