ہریانہ کے سورج کنڈ میں 27 اکتوبر کو مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ ’چنتن شیویر‘ منعقد کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وِج کو ان کی لمبی تقریر کے لیے زبردست پھٹکار لگائی۔ دراصل انل وِج کو اپنی بات ختم کرنے کے لیے 5 منٹ کا وقت دیا گیا تھا، لیکن انھوں نے اسے تقریباً 9 منٹ میں ختم کیا۔ اس دوران امت شاہ نے انھیں چار مرتبہ کہا کہ وہ تقریر ختم کریں، لیکن وِج پر اس کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا۔ نتیجۂ کار امت شاہ نے آخر میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’’انل جی مجھے معاف کیجیے، لیکن یہ نہیں چلے گا۔‘‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق امت شاہ نے سخت الفاظ اس لیے استعمال کیے کیونکہ انل وِج پر ان کی بات کا اثر نہیں ہو رہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریر طویل ہونے پر امت شاہ نے پرچی بھیج کر انل وِج سے تقریر ختم کرنے کہا۔ تقریباً ایک منٹ مزید تقریر جاری رہی تو امت شاہ نے اپنا مائک آن کر دوبارہ تقریر ختم کرنے کی ہدایت دی۔ اس کا بھی اثر نہیں ہوا تو مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ’’انل جی، آپ کو 5 منٹ دیے گئے تھے۔ آپ پہلے ہی ساڑھے آٹھ منٹ بول چکے ہیں۔ برائے کرم تقریر ختم کریں۔ یہ اتنی لمبی تقریر کی جگہ نہیں۔‘‘ یہ سن کر وِج نے مزید کچھ سیکنڈ کا مطالبہ کیا۔ اس پر امت شاہ ناراض ہو گئے اور کہا ’’انل جی مجھے معاف کیجیے، لیکن یہ نہیں چلے گا۔‘‘