ویشنو وِرکت سَنت سماج کی طرف سے کاشی دھرم پریشد کی ایک میٹنگ 11 جون کو منعقد ہوئی۔ ہرتیرتھ واقع سداما کٹی میں جمع سَنت، مہنت اور آچاریوں نے گیان واپی تنازعہ اور اہانت رسولؐ کے خلاف جمعہ کو ہوئے تشدد پر مبنی 16 قرارداد منظور کیے۔ انھوں نے کہا کہ جلد ہی اسے ملک بھر کے دھرماچاریہ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو بھیجا جائے گا۔ میٹنگ میں مکمل طور پر مسلم مخالفت کا ماحول دیکھنے کو ملا۔ آئیے کچھ اہم نکات پر ڈالتے ہیں نظر۔

  1. بروز جمعہ تشدد کرنے والے مسلم شدت پسند نمازیوں کی وجہ سے ملک کا ماحول خراب ہوا۔ ان پر پابندی لگائی جائے۔
  2. جس مسجد سے پتھراؤ ہو رہا، وہاں مکمل تالابندی کی جائے۔
  3. گیان واپی مسجد پر سچ بولنے والے قوم پرست مسلم افسر بابا کو مستقل سیکورٹی دی جائے۔
  4. نوپور شرما کو عصمت دری کی دھمکی دینے والے جہادی حیوانوں پر این ایس اے لگے۔
  5. ملک کو اسلامی دہشت گردوں سے بچانے کے لیے سَنتوں کو بھی سڑک پر اترنا ہوگا۔
  6. بھگوان پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے، فلموں میں مذاق بنانے والے جہادیوں کو فوراً جیل بھیجا جائے۔
  7. جمعہ کے دن نفرت انگیز تقریر کرنے والے علماء کو گرفتار کر ملکیت ضبط کی جائے۔
  8. ہر مسجد میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگے، خطبہ دینے والے مولانا کی تقریر ریکارڈ ہو۔ اشتعال انگیزی پر فوراً این ایس اے لگے۔
  9. ہندوستان کے احترام کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے اسلامی ممالک سے کاروباری رشتے ختم کیے جائیں۔
  10. ملک کی حفاظت کے لیے سَنت سماج کی شہر سطح پر یونٹ تشکیل دی جائے گی۔