جیورجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہیں۔ ان کی پارٹی کا نام ’برادرس آف اٹلی‘ ہے اور اپنے خیالات و نظریات کی وجہ سے پارٹی میں ایک خاص مقام رکھتی ہیں۔ کچھ خیالات ایسے ہیں جس سے عوام بہت خوش ہیں، لیکن کچھ حیرت انگیز بھی ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ وہ لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنا چاہتی ہیں اور لوگوں کی بھلائی میں زیادہ سے زیادہ پیسہ خرچ کرنے کی حامی ہیں۔ جیورجیا کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی ہر بات بلاجھجک سب کے سامنے رکھتی ہیں۔

جیورجیا کا نعرہ ’میں جیورجیا ہوں، میں ایک عورت ہوں، ماں ہوں، میں اٹلی کی ہوں، عیسائی ہوں‘ گزشتہ دنوں خوب سرخیوں میں رہا۔ اس نعرہ سے ظاہر ہے کہ وہ عورت ہونے پر زور دیتی ہیں، اور ان کا اس سے زیادہ زور ماں ہونے پر ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں یہ کہا بھی تھا کہ ’’اگر بچے نہیں، تو اٹلی بھی نہیں۔‘‘

یہ جملہ کئی لوگوں کے لیے خاتون مخالف ہو سکتا ہے، کیونکہ ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو شادی، بچے کی پیدائش اور ماں بننے کو کیریر میں رکاوٹ مانتے ہیں۔ لیکن جیورجیا کے بیان سے ظاہر ہے کہ وہ عورت ہونے پر فخر کرتی ہیں، اور ساتھ ہی ماں ہونے پر بھی، کیونکہ یہ ملک کے مفاد میں ہے۔ جیورجیا کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ شاید وہ اسقاط حمل کے حق پر بھی روک لگا دیں گی۔ اب دیکھنا ہے کہ ان کی قیادت میں اٹلی کی سمت و رفتار کیا ہوتی ہے۔