بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو ابھی کچھ دن جیل میں ہی گزارنے ہوں گے۔ 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیجے گئے آرین اس وقت ممبئی واقع آرتھر روڈ جیل میں بند ہیں۔ جمعہ کو عدالت کے ذریعہ ضمانت عرضی خارج کیے جانے کے بعد آرین کے وکیل ستیش مانشندے نے اب اسپیشل این ڈی پی ایس کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اس سلسلے میں اب سماعت بدھ کے روز ہوگی۔
اس درمیان ڈرگس معاملے میں آرین خان کے خلاف ہو رہی کارروائی پر پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ شاہ رخ کے بیٹے آرین پر اس لیے کارروائی ہو رہی ہے کیونکہ اس کے نام میں ’خان‘ جڑا ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو لکھیم پور کھیری واقعہ کو نظر انداز کیے جانے کے لیے بھی نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ اسے لکھیم پور کھیری میں ہوا حادثہ نظر نہیں آ رہا، اور ایک 23 سالہ بچے کو سرکاری ایجنسیاں نشانہ بنانے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ آرین خان سمیت کچھ لوگوں کو این سی بی نے کارڈیلیا کروز پر پارٹی کے دوران گرفتار کیا تھا، اور پھر انھیں عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ آرین کو عدالتی حراست میں بھیجے جانے کے بعد 5-3 دن کے لیے کوارنٹائن سیل میں رکھا گیا ہے۔ بعد میں انھیں آرتھر جیل کے باقی قیدیوں کے ساتھ رکھا جائے گا۔