پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات سے متعلق مکمل نتائج برآمد ہونے میں ابھی کچھ گھنٹے لگیں گے، لیکن تقریباً سبھی سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد پہلے گھنٹے میں جہاں بی جے پی سبھی ریاستوں میں جدوجہد کرتی ہوئی نظر آ رہی تھی، وہیں تقریباً 4 گھنٹوں کے بعد پنجاب کو چھوڑ کر باقی سبھی چار ریاستوں میں پارٹی کا جلوہ دکھائی دے رہا ہے۔

لوگوں میں سب سے زیادہ دلچسپی اتر پردیش کو لے کر تھی جہاں سبھی 403 اسمبلی سیٹوں کے رجحانات سامنے آ چکے ہیں۔ بی جے پی تقریباً 270 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔ سماجوادی پارٹی دوسرے مقام پر ہے جو کم و بیش 120 سیٹوں پر آگے ہے۔ رجحانات میں بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس دہائی ہندسے میں بھی دکھائی نہیں دے رہی۔ اتراکھنڈ اور منی پور میں بھی بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بناتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ گوا میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ضرور دکھائی دے رہا ہے، لیکن رجحانات میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بنتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

پنجاب ایک ایسی ریاست ضرور ہے جہاں بی جے پی ناکام ہو رہی ہے۔ کیپٹن امرندر کے ساتھ اتحاد کرنے والی بی جے پی رجحانات میں 5 سیٹیں حاصل کرتی بھی دکھائی نہیں دے رہی۔ 117 اسمبلی سیٹوں والی اس ریاست میں عام آدمی پارٹی نے سبھی کو حیران کیا ہے جو رجحانات میں تقریباً 90 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔ کانگریس محض 18 سیٹوں پر آگے ہے۔